top of page

میں لوٹا کیوں بنوں؟

Writer's picture: Anayat BukhariAnayat Bukhari

لوٹا کی اصطلاح پاکستانی سیاست میں؟

میں لوٹا کیوں بنوں؟


اردو زباں کی ترقی سے مایوس لوگوں کے لیۓ "لوٹا" کا لفظ امید کی ایک کرن ہے۔ یہ لفظ نۓ دور میں سیاست کی پیداوار ہے۔ تقریبا ایک دہائ قبل یہ لفظ ذاتی مفاد کے لیۓ پارٹی وفاداری تبدیل کرنے والے کے لئے استعمال ہوا اور اسکے بعد زبان زد عام ہو گیا۔


مادر وطن پاکستان میں ایک سو سے زائد سیاسی پارٹیوں کی موجودگی کے باوجود امیدواروں کی ایک بڑی تعداد آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کو ترجیح دیتی ہے۔ اسکی ایک بڑی وجہ سیاسی پارٹیوں کی اپنی ناپختگی ہے۔ اصولوں کی سیاست کرنا آساں نہیں ۔ اسی وجہ سے سیا ست میں لوٹا کریسی کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ چھوٹی پارٹیوں کی مجبوریاں تو سمجھ میں آتی ہیں لیکن نۓ دور کی بڑی کہلانے والی پارٹیاں بھی اسی راہ کی راہی ہیں۔ اقتدار کے حصول کے لۓ ان پارٹیوں کی قلابازیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔


یہ صورتحال کسی بھی پارٹی سے ہمدردی رکھنے کے باوجود با شعور لوگوں کو اس پارٹی سے دور رکھتی ہے۔ کیوںکہ کسی ایک پارٹی میں شامل ہوجانے کا مطلب یہ ہے کہ اس پارٹی کی قیادت کے ہر اچھے برے عمل کی ذمہ داری آپ پر بھی عائد ہوتی ہے۔ اگر آپ پارٹی چھوڑتے ہیں تو لوٹا کہلاتے ہیں۔ پارٹی قیادت کے ہر غلط عمل کا دفاع ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ سیاسی پارٹیوں کو ٹھکراۓ ہوۓ لوگ جمع کر کے خوش ہونے کی بجاۓ وہ راستہ اختیار کرنا چاہیۓ جو اچھے اور صاحب کردار لوگوں کو بے دھڑک پارٹی میں شامل ہونے کا حوصلہ دے۔

یہ محتاظ ووٹر اور امیدوار خاموش اکثریت کے نام سے موسوم کئےگئے ہیں۔ انکی خاموش تماشائ کی حیثیت بظاہر لوٹا بننے کے عمل سے بچاؤ کی ایک تدبیر ہے لیکن دراصل یہ جمہوریت کی نا پختگی کی دلیل ہے۔


سیاسی پارٹیوں کو اصولوں کی سیاست کو فروغ دینا چاہیۓ تا کہ ملک میں جمہوری روایات قائم ہوں ۔ یہی وہ راستہ ہے جو ملکی استحکام ، عوامی اعتماد کی بحالی اور قومی اداروں کی سیاست میں بے جا مداخلت کو روک سکتا ہے۔ سیاست کو اصولوں کے فروغ کی بجاۓ اقتدار کے حصول کی رسہ کشی بنا لینا ایک قومی المیہ ہے جس کے نتائج ملک دولخت ہونے، مارشل لاؤں کے نفاذ اور ملکی وقار خاک میں ملنے کی صورت میں پہلے ہی ہم بھگت رہے ہیں۔ الیکشن میں حصہ لینے والی کم از کم بڑی پارٹیاں اگر اقتدار پر اصول اور ذات پر ملک کو ترجیح دینے لگیں تو اس مملکت خداداد کی تقدیر واقعی بدل سکتی ہے۔

10 views0 comments

Recent Posts

See All

گمان

https://www.facebook.com/permalink.php?story_fbid=2277218209001739&id=568666729856904&notif_id=1555457837610617&notif_t=page_post_reaction

Comentarios


© 2019 by Anayat Bukhari

bottom of page