top of page

قیادت اور پانی کی قلت کا عذاب

Writer's picture: Anayat BukhariAnayat Bukhari

Shirk and water shortage

قیادت اور پانی کی قلت کا عذاب۔۔۔۔۔۔۔؟


"آپ کہہ دیں کہ ہم ایمان لاۓ رحمٰن پر اور اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں ۔ عنقریب تمہیں معلوم ہو جاۓ گا کہ کون صریح گمراہی میں ہے۔ آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارا پینے کا پانی زمین چوس جاۓ تو کون ہے جو تمہارے لئے نتھرا صاف پانی لاۓ؟" سورۃالملک ، آیت 29-30


وطن عزیز کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ اسکی شدت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن ہم بیانات اور سوشل میڈیا پر پوسٹ لگا کر سمجھتے ہیں کہ ذمہ داری پوری ہو گئ۔ اسی کو کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لینا کہتے ہیں کہ خطرہ ٹل گیا۔ نہ ہی ہم دعا کی طرف آتے ہیں اور نہ ہی دوا کی ظرف۔


ہر مسئلہ کا ایک مادی پہلو ہوتا ہے اور ایک روحانی۔ ہمیں بحیثیت مسلمان دونوں سامنے رکھنا چاہیئں۔ ڈیم ضرور بنائینگے لیکن اللہ چاہے گا تو اس میں پانی آئگا۔ نوح علیہ ا لسلام کے بیٹے نے بھی صرف مادی پہلو کو سامنے رکھتے ہوۓ کہا تھا کہ میں پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ جاؤنگا۔ لیکں نوح علیہ ا لسلام نے اسے بتا دیا تھا کہ "لا عاصم الیوم"۔ باپ کی بات نہ مانی اور سیلاب میں ڈبو دیا گیا۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم گناہ پر گناہ کۓ جارہے ہیں اور پھر اس پر جواز بھی ڈھٹائ سے پیش کۓ جا رہے ہیں۔ شرک کی مذمت اور ممانعت قرآن کا سب سے بڑا موضوع ہے۔ درجنوں آیات ہمیں اس سے روکتی ہیں۔


"بے شک اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شرک کرنے کا گناہ نہیں بخشتا ، اسکے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے۔ جس نے اللہ کے ساتھ شریک ٹہرایا اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا۔" سورہ النساء آیت 48


شرک کیا ہے؟ اسکی تفصیل سب مسلمان جانتے ہیں؛ سنی، شیعہ، بریلوی اور دیوبندی کی نظر سے دیکھنے کی بجاۓ قرآن کھولو اور خود پڑھو۔ جب اللہ شرک کرنے پر پکڑے گا تو کوئ فتویٰ دینے والا بچاؤ کو نہیں آئگا۔ قرآن میں اللہ کریم نےواضح کردیا ہے کہ شیطان بھی کہے گا کہ یہ لوگ اپنی مرضی سے گمراہ ہوۓ، میں تو اللہ سے ڈرتا ہوں۔


جب یہ شرک قوم کے بڑے لوگ کرتے ہیں تو اسکے اثرات زیادہ ہو جاتے ہیں کیونکہ دوسرے بھی اس سے ترغیب حاصل کرکے وہی گناہ کرتے ہیں۔

"بےشک یہ لوگ اس سے پہلے آسودہ سمجھے جاتے تھے۔ البتہ بڑے بڑے گناہوں پر مداومت (بار بار) کرتے تھے۔" الواقعہ ، آیت 45-46


یاد رکھۓ ! سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ہولی کے رنگوں کی صرف تعریف کی تھی اور نتیجہ آپکے سامنے ہے۔ اب بلاول زرداری اور انکی پارٹی کے لوگ مندروں میں جا کر پوجا پاٹ کرنے لگے ہیں۔ اقلیتوں کو خوش کرنے کے اور بھی طریقے ہیں ۔ نہ کہ ان کا مزہب اختیار کر لیا جاۓ خواہ چند لمحوں کے لۓ ہی سہی۔ یہ بات سورہ کافرون میں سمجھائ گئ ہے۔ اب عمراں خان صاھب نے قبر پہ سجدہ دے کر شرک کا دروازہ کھول دیا ہے۔ افسوس یہ ہے کہ "عزر گناہ بد تر از گناہ" کے مصداق ہر کوئ صفائ پیش کر رہا ہے کہ یہ سجدہ تعظیمی تھا۔ مان لیا کہ یہ تعظیمی تھا لیکن یہ تعظیم رسول پاک ﷺ کے روزہ پر کیوں نہ دکھائ؟

صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین کی رسول اللہ ﷺ سے محبت محتاج بیان نہیں۔ کہیں بھی اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ کسی ایک صحابی نے آپ ﷺ کو سجدہ تعظیمی کیا؟


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو عیسائیوں کی بہت بڑی تعداد خدا کا بیٹا قرار دیتی ہے لیکن انہیں سجدہ تعظیمی بھی نہیں کرتی۔ یعنی وہ صرف زبانی طور پر شرک کے مرتکب ہیں۔ جبکہ سجدہ خواہ تعظیمی ہو یا سجدہ عبودیت ، عملی شرک ہے۔ عیسائیوں کے زبانی شرک کے بارے میں اللہ اور عیسیٰ علیہ ا لسلام کے درمیان مکالمہ اللہ تعالیٰ نے سورہ الما ئدہ کے آخری رکوع میں بیان کر دیا ہے۔ کچھ وقت نکال کر اور تعصب سے ہٹ کر اس کا بھی مطالعہ کر لیجئے۔


اس مملکت خداداد پاکستان میں کھلے عام شرک کی ترغیب اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہی ہے جو پہلے مرحلے میں پانی کی قلت کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے۔ خدا را، اپنے لیڈروں سے محبت کرتے ہو تو انہیں ایسے غلط کاموں سے روکو اورانکی اصلاح کرو نہ کہ انکی صفائیاں پیش کرو۔ ووٹ بھی بھلے سے انکو دو لیکن انکے گناہوں کی حمایت کر کے خود گناہ گار مت بنو۔


اے اللہ! ہمارے گناہوں کو معاف فرما۔ ہم امر با لمعروف اور نہی عن ا لمنکر کا فریضہ جاری رکھے ہوے ہیں۔ اسلئے ہمیں اجتماعی عذاب سے محفوظ رکھ۔ ۔ اے اللہ ! ہمیں دین سمجھنے کی قابلیت عطا فرما اور اس پر نبی محمد ﷺ کی تعلیمات کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔ یا رب کریم! دین اسلام کے نام پر دی گئ اس عطیم نعمت پاکستان کو قائم رکھنا اور ہم پر دوبارہ بت پرستوں اور مشرکوں کو مسلط نہ کرنا۔ یا خالق کل کائنات! ہماری بد اعمالیوں سے درگزر فرماتے ہوۓ ہمیں صالح ، دیندار اور ایماندار حکمران نصیب فرما۔ آمین ثم آمین


نوٹ: اس امر با لمعروف اور نہی عن المنکر کے عمل میں آمین لکھ کر اور شئیر کر کے اپنا حصہ ڈالنا مت بھولئے۔

19 views1 comment

Recent Posts

See All

Comments


© 2019 by Anayat Bukhari

bottom of page