Anayat Bukhari
![qaza namaz book.jpg](https://static.wixstatic.com/media/a4fde3_b8cdac0d5f84476a874677eacaee5b6b~mv2_d_2480_3508_s_4_2.jpg/v1/fill/w_350,h_490,al_c,q_80,usm_0.66_1.00_0.01,enc_avif,quality_auto/qaza%20namaz%20book.jpg)
:نماز کی اہمیت
قرآن میں سینکڑوں مرتبہ نماز کی تاکید ہر کسی کے علم میں ہے جو کہ نماز کی اہمیت جاننے کے لئے کافی ہے۔ درج ذیل آیت بھی ان میں سے ایک ہے۔
إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا۔ النساء 4:103
ترجمہ:"بے شک نماز مومنوں پر وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کی گئی ہے۔"
اس موضوع پر متعدد احادیث بھی کتب احادیث کے اندر موجود ہیں جواس اہمیت کو مزید اجاگر کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر درج ذیل حدیث ملاحظہ فرمائیے۔
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَقَالَ: «بَيْنَ العَبْدِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ أَوِ الكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ»: " هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَأَبُو سُفْيَانَ اسْمُهُ: طَلْحَةُ بْنُ نَافِعٍ "۔
"جابر ؓ سے اس سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا:' بندے اور شرک یا بندے اور کفر کے درمیان فرق کرنے والی چیز صلاۃ کا چھوڑ دینا ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔" جامع ترمذی 2619
:بیمار کی نماز
علماء دین اس بات پر متفق ہیں کہ جو شخص کسی بیماری کی وجہ سے کھڑے ہو کر نماز ادا نہیں کر سکتا، وہ بیٹھ کر ادا کرے۔ جو بیٹھ کر بھی ادا نہیں کر سکتا وہ پہلو کے بل لیٹ کر ادا کرے۔ لیکن ایسا بیمارجس کی بیماری مختلف کیفیتوں کا مرکب ہے اور وہ ان کیفیتوں سے روزانہ کئی بار گزرتا ہے؛ کبھی ہوش میں اور کبھی نیم بے ہوشی میں، کبھی درد سے بے حال اور کبھی افاقہ، کبھی پاکی میں اور کبھی ناپاکی میں، وغیرہ۔ ایسی حالت میں فوت ہو جانے والی نمازوں کا کیا شرعی حکم ہے؟
seems interesting