top of page

رسول اکرم  ﷺ کی رفا ہی منصوبہ بندی

عنا یت بخاری

ھادی٫ برحق جناب خاتم ا لانبیا٫ ﷺ کی مبارک زندگی کا ہر لمحہ  اور انکی  ذات اقدس  کا ہر پہلو  اس قابل ہے  کہ ہر  زمان و مکان  میں  انکی  تقلید کی جائے۔ لیکن مالک کل کائنات  اللہ تبارک وتعالیٰ  کے چنے ہوئے دین اسلام  کے ماننے والوں کے لئے اطاعت رسول کے ساتھ ساتھ پیروی٫ سنّت رسول اللہﷺ بھی  اہم  ہے۔ در اصل یہی ایمان کی کاملیّت ہے۔  اللہ تعالٰی  کا ارشاد ہے۔

لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا -33:21 الاحزاب

ترجمہ:"تحقیق تمہارے لئے اللہ کے رسول  کے طریقہ میں بہترین نمونہ ہے۔ جو کوئی  اللہ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ کو یاد کرتا ہے۔"

یوں تو جناب ﷺ کی زندگی مبارک خلق خدا کے لئے سراپا  رحمت و رفاہ تھی  لیکن آپﷺ  کی تعلیمات  کو شان نبوّت اُس پروگرام سے نصیب ہوئی جو آپ ﷺ نے  اجتماعی زندگی کے عملی پہلوؤں کو مثالی بنانے کے لئے  پیش کیا۔  آئیے اس رفاہی منصوبہ بندی  کا  جائزہ لیتے ہیں  جو خاتم ا لانبیا٫  نے  فلاح انسانیت کے لئے  پہلی اسلامی ریاست میں عملاً نافذ کی  اور اسکی عدم موجودگی نے  آج دنیا کو نفسا نفسی کا شکار بنا دیا ہے۔ اس  رفاہی منصوبہ بندی کے اہم پہلو  ذیل  میں مختلف عنوانات کے تحت پیش کئے جا رہے ہیں۔

Comments

Share Your ThoughtsBe the first to write a comment.

© 2019 by Anayat Bukhari

bottom of page