![](https://static.wixstatic.com/media/356d0cee84164a4cb8304d44630a7ea6.png/v1/fill/w_1920,h_1080,al_c,q_95,usm_0.66_1.00_0.01,enc_avif,quality_auto/356d0cee84164a4cb8304d44630a7ea6.png)
Anayat Bukhari
![Untitled-1.jpg](https://static.wixstatic.com/media/a4fde3_39554994272c4e5d9a5f76e4ee3b5588~mv2_d_1800_2700_s_2.jpg/v1/fill/w_350,h_489,al_c,q_80,usm_0.66_1.00_0.01,enc_avif,quality_auto/Untitled-1.jpg)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے، تو فرمایا: "ان دونوں قبر والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور عذاب بھی کسی بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں ہو رہاہے؛ان میں سے ایک پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خوری کرتا پھرتا تھا"۔۔۔۔۔۔۔۔۔متفق علیہ (صحیح)
تشریح: یعنی وہ چاہتے تو ان گناہوں سے بچ سکتے تھے مگر انہوں نے اسے چھوٹا سمجھا اور آج عذاب کا شکار ہیں۔ اللہ تبارک وتعالٰی ہمیں تمام چھوٹے بڑے گناہوں سے بچائے اور ہر طرح کے عذاب سے محفوظ رکھے، آمین
الحمد للہ!
آج مسلمانوں کی اکثریت پیشاب کی چھینٹوں سے بچنے کے معاملہ میں تو بڑی محتاط ہے مگر ناسمجھی میں گناہ مرکب کا ارتکاب پوری ڈھٹائی سے کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پھر افسوس یہ ہے کہ گناہوں کے اس مجموعہ کو گناہ ہی نہیں سمجھا جاتا۔ اس سے بھی تشویشناک امر یہ ہے کہ اس برائی سے روکنے والے بھی آٹے میں نمک کے برابر رہ گئے ہیں۔ یہ خطرے کی گھنٹی ہے اور اللہ کے عذاب کو کھلی دعوت ہے۔
اس کتابچہ کو مرتب کرنے کا مقصد یہ ہے کہ عوام الناس کو اس گناہ مرکب سے آگاہ کیا جائے اور خواص کو انکی دینی اور اخلاقی ذمہ داری کی طرف متوجہ کیا جائے۔ اگر ہم اس برائی کو روک نہ سکیں گے تب بھی امید ہے کہ انشاءاللہ اس میں کمی ضرور آئے گی ۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فرض کو پورا کرنے کی وجہ سے اللہ رب العزت ہمیں رسوائی اور عذاب سے بھی محفوظ رکھے گا، انشاءاللہ العزیز