![](https://static.wixstatic.com/media/11062b_46d3e749db4d4169987b00279493eaa7f000.jpg/v1/fill/w_1920,h_1080,al_c,q_90,enc_avif,quality_auto/11062b_46d3e749db4d4169987b00279493eaa7f000.jpg)
Anayat Bukhari
موجودہ دور مسلمان معاشرہ کے اندر تفرقہ بازی اور انتشار کا دور ہے۔ جس کی وجہ سے مسلمان قوم بحیثیت مجموعی زبردست تنزل اور پستی کا شکار ہے۔ زیادہ دردناک پہلو یہ ہے کہ یہ روگ روز بروز کم ہونے کی بجائے بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ جس کی وجوہات میں سے ایک نہائت اہم وجہ رہبران امت اور انفرادی اقوام کے رہنماؤں اور دانشوروں کا طرز عمل ہے۔ وہ مرض کا اعتراف تو کرتے ہیں لیکن تقریباً سب ہی اس کے علاج کے لئے غلط ذرائع اختیار کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ معاملہ غیر دانستگی میں ہو رہا ہے لیکن ؛
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
کے مصداق خرابی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ لہٰذا ضرورت محسوس ہوئی کہ اس صورتحال پر محض خون کے آنسو بہانے کی بجائے کوئی عملی پیش رفت کی جائے۔ مریض کی تکلیف دیکھ کر خود بھی آہ وزاری میں شامل ہو جانا قطعاً دانشمندی نہیں بلکہ اس کی تکلیف دور کرنے کیلئے اسباب مہیا کرنا باعث اجر و ثواب ہے اور مریض کے لئے راحت جاں بھی۔
چنانچہ ہم نے بھی اپنی استطاعت کے مطابق نفاق و انتشار کے اسباب ، اس کا علاج اور اہمیت صحت کے بعد علاج کے نتائج تفصیلاً بیان کرنے کی سعی کی ہے۔ ہم اسے ایک نیک مقصد ہی سمجھتے ہیں ۔ اس لئے کہ اللہ جل شانہٗ نے بھی اپنے کلام میں اسے اعلیٰ نیکی قرار دیا ہے۔
وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًۭا مِّمَّن دَعَآ إِلَى ٱللَّهِ وَعَمِلَ صَـٰلِحًۭا وَقَالَ إِنَّنِى مِنَ ٱلْمُسْلِمِينَ۔
اور اس سے بہتر کس کی بات جس نے بلایا اللہ کی طرف اور کیا نیک کام اور کہا میں حکم بردار ہوں۔ حم السجدہ 41:33
اس مقصد کے لئے ہم نے قرآن ہی کو حوالہ بنایا ہے۔ اسلام میں اتحاد کی اہمیت، اسباب نفاق، علاج نفاق اور اتحاد و اتفاق کے قیام کے لئے مناسب ذرائع کا انتخاب، علاج کے نتائج اور علاج نہ کرنے کے نتائج ؛ غرضیکہ تمام موضوعات کو قرآنی آیات ہی سے ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ قرآن ہر مسئلے کا حل ہے۔
Great work!
پاکستان کی موجودہ سیاسی، معاشی اور اخلاقی صورتحال بہتر بنانے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے اس کتاب کا مطالعہ ضرور کیجئے۔ ہر کام نہ تو حکومت کے بس میں ہوتا ہے اور نہ ہی اس سے توقع وابستہ کر لینا دانشمندی ہے۔ اللہ کریم نے ہر انسان کو عقل و شعور سے نوازا ہے۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ہر انسان کا اس دنیا کو بنانے یا بگاڑنے میں ایک کردار ہوتا ہے۔ افسوس کہ بگاڑنے والا کردار ہر کوئی ادا کر لیتا ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بنانے والا کردار نصیب والے ہی ادا کرتے ہیں۔ آئیے! نصیب والے بن کر پاکستان کو بنانے میں اپنا کردار ادا کیجئے۔ اللہ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے، آمین